Posts

Showing posts from September, 2025

Aaj Dewane ny Apny Lyrics Blogger

 اُس راستے پہ سر کو جُھکانا حرام ہے جس راستے میں یار کا نقشِ قدم نہیں استائی آج دیوانے نے اپنے حق میں اچھا کر لیا یار ک نقش قدم پر جُھک کے سجدہ کر لیا گرہ سجدہ اُسی کا نام ہے جو تُو ہو سامنے وہ کیا نماز ہے جو بروئے صنم نہیں یار کے۔۔۔ گرہ ہندو کے لئیے وِردِ صنم کافی ہے  زاہد کے لئیے بابِ حرم کافی ہے مجھ جیسے فقیروں کی عبادت کے لئیے اب یار کا نقش قدم کافی ہے یار کے گرہ ہم ان کے نقش قدم کا طواف کرتے ہیں وہ اور ہیں جو حرم کا طواف کرتے ہیں پلٹا گرہ جبینِ شوق ہر سجدہ پہ سجدہ گا میں ؟؟ لیا کُچھ اور ہی رہ رہ کر لُطفِ بندگی میں یار کے انترہ زندگی بھر کے لئیے غم کا مداوا کر لیا یار کی نظروں سے اپنے دل کا سودا کر لیا انترہ میں تھا جب بے ہوش وہ تھا گام پر جلوہ نما ہوش جب آیا مجھے اُس بُت نے پردہ کر لیا انترہ چارہ گر سے کیا دوائیں دردِ فرقت مانگیے ہم نے اُن کی یاد کو اپنا مسیحا کر لیا پلٹا ہم نے۔۔۔ انترہ اب تو پردے سے نکل آ  گرہ یہ پردہ داری ہے کیا تماشہ مجھی میں۔۔۔ تباہ کرنا۔۔۔ نقاب۔۔۔ اب تو ۔۔۔۔ گرہ نجد میں کل مِلے تھے جو مجنوں سے ہم تھا اِسی رنگ میں وہ شہیدِ علم ناتواں سر نگوں بے خ...